مونگیر3نومبر(آئی این ایس انڈیا؍ایس او نیوز)10؍ نومبر کو بعد نماز مغرب جامعہ رحمانی کا عظیم الشان اجلاس دستاربندی بھی ہوگا، اجلاس اور فاتحہ کی تیاریاں زوروں پر ہورہی ہیں،خانقاہ رحمانی مونگیر میں سالانہ فاتحہ اس سال ۱۰؍۱۱؍ نومبر کو ہورہا ہے۔ صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھا جارہا ہے، امید ہے اجلاس اور فاتحہ میں صوبہ اور بیرون صوبہ سے بڑی تعداد میں عقیدتمند شریک ہوں گے۔خانقاہ رحمانی مونگیر میں حضرت شاہ فضل رحماں گنج مرادآبادی، حضرت مولانا محمد علی مونگیری، حضرت مولانا لطف اللہ صاحب رحمانی اور حضرت مولانامنت اللہ صاحب رحمانی رحہم اللہ اور سلسلہ کے دوسرے بزرگوں کے لیے ختم قرآن اور ایصال ثواب کا اہتمام برسوں سے جاری ہے، جو مختلف تاریخوں میں حالات کے لحاظ سے ہوتا رہتا ہے، اس موقعہ پر مسلمانوں کا بڑا اجتماع کئی لحاظ سے اہم ہے،انہیں چند دنوں قرآن مجید کی تلاوت اور ذکرو ورد کا اہتمام نصیب ہوتا ہے، مشہور علماء ومشائخ کی تقریریں سننے کو ملتی ہیں، جو اصلاح معاشرہ، اصلاح نفس اور ملت کی فلاح وکامرانی پر مشتمل ہوتی ہیں، اسی کے ساتھ نظم وترتیب کا سلیقہ پیدا ہوتا ہے، کیونکہ اس موقعہ پر شریک ہونے والوں کو اس بات کی ہدایت دی جاتی ہے ، جس کی وہ پابندی بھی کرتے ہیں، کہ نماز، قرآن مجید کی تلاوت ، درود شریف، کلمہ طیبہ اور استغفار کواپنی زندگی کا وظفیہ بنالیں، اور آتے وقت ان چیزوں کا اہتمام کرتے ہوئے خانقاہ رحمانی آئیں،گویا شرعی طرز زندگی اور ڈسپلن کی خوبیاں اس گراں قدر موقعہ سے لوگوں میں پیدا ہوتی ہیں۔اسی طرح جامعہ رحمانی کے اجلاس اور دعاء کے بعد خانقاہ رحمانی کی مسجد میں لوگوں کو اسلام کے مفکر اور شریعت وطریقت کے رازداں اورپاسباں امیر شریعت حضرت مولانا محمدولی صاحب رحمانی کی سبق آموز تقریروں کو بھی سننے کا موقعہ ملتا ہے، دونوں تقریریں بہت اہم ہوتی ہیں، جہاں دعاء کے بعد کی تقریر تصوف کے رموز، دین کی بنیادی باتوں اور ہدایتوں پر مشتمل ہوتی ہیں، وہیں جامعہ رحمانی کے اجلاس کا کلیدی خطبہ ملت کے لیے حیات بخش پیغام رکھتا ہے۔